Attitude Poetry For Boy In Urdu Text
دنیا طعنے دے گی تم کو
دور رہا کرو ہم بگڑے ہوئے لوگ ہیں
آپ کی بات سے انکار نہیں ہے لیکن
بولتی کیوں نہیں دیوار اگر سنتی ہے
کسی کے اندر رہنے کی خواہش میں
ہم اپنے اندر مر جاتے ہیں
تمہیں شوق ہے محبت کروں بے پناہ
میری ضد ہے پہلے تم نکاح میں آؤں
قبول ہے عشق تیرا
نکاح کی صورت میں
آواز سے لگتا تھا کہ ہم درد ہے کوئی
پلٹا تو میری پُشت پہ تلوار گڑھی تھی
چل تو رہا ہے سفرِ زندگی تیرے چھوڑ جانے کے بعد
مگر جینے کا انداز بدل دیا ہم نے
جس طور کی دنیا ہے اسی طور سے بولو
بہروں کا علاقہ ہے ،،،، ذرا زور سے بولو